26-09-2020
خیبر پختونخوا جوڈیشل اکیڈمی پشاور میں ہاسٹل بلڈنگ کا افتتاح کر دیا گیا ہے ۔
دو سو تیس ملین روپے کی لاگت سے مکمل کئے گئے اکیڈمی ہاسٹل بلڈنگ کا افتتاح چیئرمین جوڈیشل کیڈمی /چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ نے کیا ۔
اس موقع پر ایک تقریب کا اہتمام بھی کیا گیا جس میں چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ کے علاوہ پشاور ہائی کورٹ کے ججز صاحبان ، اکیڈمی بورڈ آف گورنر کے ممبران ، رجسٹرار اور پرنسپل سٹاف افسران پشاور ہائی کورٹ اورڈائریکٹر جنرل جوڈیشل اکیڈمی ضیاءالدین خٹک سمیت اکیڈمی کے تمام افسران ، ایڈوکیٹ جنرل خیبر پختونخوا ، پشاور ہائی کورٹ بار اور ڈسٹرکٹ بار پشاور کے صدور ، خیبر پختونخوا بار کونسل کے وائس چیئرمین ، چیف انجینئر سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ اور دیگر مہمانان نے شرکت کی ۔
تقریب سے اپنے خطاب میں چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ نے کہا ہم صوبائی حکومت کی ہاسٹل بلڈنگ کی تعمیر کےلئے فنڈز بروقت مہیا کرنے پر مشکور ہے تاہم ہماری درخواست ہے کہ عدلیہ میں زیر التواءبہت سے دیگر پراجیکٹ کو بھی جلد از جلد مکمل کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ شروع دن سے ہی جوڈیشل اکیڈمی کو ہاسٹل کی اشد ضرورت تھی کیونکہ اکیڈمی شرکاءٹریننگ کو پرائیویٹ ہوٹلوں اور گیسٹ ہاوسز میں رہائش مہیا کر رہی تھی جس سے اکیڈمی کا بہت خرچہ آتا تھا تاہم اب اکیڈمی ہاسٹل کی بدولت اکیڈمی کے خرچے میں کمی آئی گی اور تخمینہ لگایا گیا ہے کہ ریونیو کی مد میں 80سے90لاکھ روپے سالانہ بچت ہوگی ۔ انہوں نے ڈائریکٹر جنرل سمیت جوڈیشل اکیڈمی کے تمام افسران اور سٹاف کے علاوہ ہاسٹل کی تعمیر میں حصہ لینے والے تمام سٹیک ہولڈرز کو مبارک باد دیتے ہوئے ان کی کارکردگی کو سراہا ۔
ڈائریکٹر جنرل خیبر پختونخوا جوڈیشل اکیڈمی ضیاءالدین خٹک نے خطبہ استقبالیہ دیتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا جوڈیشل اکیڈمی نے آج اکیڈمی ہاسٹل کی شکل میں ایک اور اہم سنگ میل عبور کرلیا ہے جو ہمارے لئے قابل فخر بات ہے تاہم اس سنگ میل کو عبور کرنے میں ہمارے چیئرمین بورڈ آف گورنر ،محترم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ کی ذاتی دلچسپی اورنگرانی کا اہم کردار ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اکیڈمی ہاسٹل پر تعمیر کا کام 2018میں شروع ہوا اور ڈھائی سال کے قلیل عرصہ میں اس کی تعمیر مکمل ہو کر فنگشنل کے قابل بنائی گئی ہے ۔ ہاسٹل کی تعمیر اور دیگر امور پر 230ملین روپے کی لاگت آئی ہے جس میں جدید دور کے تقاضوں اور ضروریات کے مطابق تمام سہولتیں فراہم کی گئی ہے جبکہ ہاسٹل میں بیک وقت 60افراد کی رہائش کا بندوبست موجود ہے ۔
ڈی جی اکیڈمی نے اکیڈمی کی کارکردگی سے متعلق بتایا کہ خیبر پختونخوا جوڈیشل اکیڈمی صوبائی لیول پر ججز صاحبان ، جوڈیشل پیرالیگل سٹاف ، وکلاء، پولیس ، پراسیکیوٹرز اور پروبیشنرز سمیت دیگر متعلقہ سٹیک ہولڈرز کو لیگل ٹریننگ پروگرامز کے ذریعے تربیت فراہم کررہی ہے اور گزشتہ 710دنوں میں 160ٹریننگ پروگرامز کے ذریعے 4ہزار شرکاءکو تربیت فراہم کر چکی ہے اس طرح اکیڈمی اپنے تمام ٹارگٹ حاصل کر چکی ہے۔انہوں نے بتایا کہ رواں سال اکتوبر کے مہینے میں صوبے کے سینئر سول ججز صاحبان کےلئے اکیڈمی آن لائن ٹریننگ پروگرام کا انعقاد کر رہی ہے۔
ایکسین، سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ خیبر پختونخوا نے ہاسٹل پراجیکٹ کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اکیڈمی ہاسٹل کی تعمیر پر 230ملین روپے لاگت آئی ہے جو 46مہینوں میں مکمل کیا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اکیڈمی ہاسٹل کے دو بلڈنگ ہیں جن میں ایک خواتین اور دوسرا مرد حضرات کےلئے ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ مردوں کا ہاسٹل سترہ بیڈرومز پر مشتمل ہے اور اس میں جیم ہال کے علاوہ دیگر تمام سہولیات موجود ہیں اسی طرح خواتین ہاسٹل میں چھ بیڈرومز کے علاوہ تین سوٹس اور ڈے کیئر سنٹر بھی موجود ہے ۔ بعد میں چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ نے ہاسٹل کا باقاعدہ افتتاح نقاب کشائی کر کے کیا اور ہاسٹل کا تفصیلی معائنہ کرتے ہوئے ہاسٹل میں مہیا کئے گئے سہولیات پر اطمینان کا اظہار کیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔